Skip to content Skip to footer

یہ بھارتی انصاف ۔۔۔ گرو سے کرکٹ تک

birlikte yaşadığı günden beri kendisine arkadaşları hep ezik sikiş ve süzük gibi lakaplar takılınca dışarıya bile çıkmak porno istemeyen genç adam sürekli evde zaman geçirir Artık dışarıdaki sikiş yaşantıya kendisini adapte edemeyeceğinin farkında olduğundan sex gif dolayı hayatını evin içinde kurmuştur Fakat babası çok hızlı sikiş bir adam olduğundan ve aşırı sosyalleşebilen bir karaktere sahip porno resim oluşundan ötürü öyle bir kadınla evlenmeye karar verir ki evleneceği sikiş kadının ateşi kendisine kadar uzanıyordur Bu kadar seksi porno ve çekici milf üvey anneye sahip olduğu için şanslı olsa da her gece babasıyla sikiş seks yaparken duyduğu seslerden artık rahatsız oluyordu Odalarından sex izle gelen inleme sesleri ve yatağın gümbürtüsünü duymaktan dolayı kusacak sikiş duruma gelmiştir Her gece yaşanan bu ateşli sex dakikalarından dolayı hd porno canı sıkılsa da kendisi kimseyi sikemediği için biraz da olsa kıskanıyordu

بھارتی حکمران اکثر اپنی جمہوریت اور سیکولر ازم کے دعوے کرتے نہیں تھکتے مگر گاہے بگاہے سچ دنیا کے سامنے آتا رہتا ہے جس کی تازہ مثال چند دن پہلے تب سامنے آئی جب ایشیا کپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہاتھوں بھارت کو عبرت ناک شکست ہوئی ۔اسی حوالے سے بھارتی صوبے اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں واقع سوامی وویکا نند سُو بھارتی یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم ڈیڑھ سو کشمیری طلبا نے پاکستان کی جیت پر خوشی کا اظہار کیا تو بھارتی حکام نے ان تمام طلبا کو نہ صرف یونیورسٹی سے خارج کر دیا بلکہ 67 طالبِ علموں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا، جب دنیا بھر کے میڈیا نے بھارتی حکومت کے اس رویہ کا مذاق اڑایا تو مزید جگ ہنسائی سے بچنے کے لئے دہلی سرکار نے بغاوت کا مقدمہ تو واپس لے لیا البتہ ان 67 کشمیری طالبِعلموں کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزامات عائد کر کے نئے مقدمات شروع کر دیئے گئے۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے گل مرگ علاقے میں بھارتی فوجیوں نے محمد یونس نامی کشمیری نوجوان کو اس ’’جر م ‘‘ میں ذبح کر ڈالا کہ وہ پاکستانی ٹیم کی جیت پر کیوں خوشی منا رہا تھا۔
بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی ،یاسین ملک اور دوسرے قائدین نے کہا ہے کہ صرف اسی ایک بات سے بین الاقوامی رائے عامہ کو اندازہ ہو جاتا چاہیے کہ بھارت کے جمہوری اور سیکولر دعووں کی اصل حقیقت کیا ہے اور دہلی کے حکمران کس قدر’’وسیع ظرف ‘‘کے مالک ہیں اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کس قدر مظالم سہہ رہے ہیں اور بھارتی حکومت انسانی حقوق کی دھجیاں کس پیمانے پر اڑا رہی ہے ۔واضح رہے کہ 7 مارچ کے ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی صوبے اُتر کھنڈ کے دارالحکومت ڈیرہ دون اور بہت سے دور افتادہ دیہاتوں میں بھی پاکستان کرکٹ ٹیم کی جیت پر بہت سے لوگوں نے خوشی منائی اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے ،ان لوگوں کے خلاف بھی تفتیش کی جا رہی ہے تا کہ بغاوت کے مقدمے درج کیے جا سکیں ۔
کشمیری اور بھارتی مسلمانوں سے امتیازی سلوک کی مثال چند روز پہلے بھی سامنے آئی جب راجیو گاندھی کے قاتلوں کی سزائے موت تو عمر قید میں تبدیل کر دی گئی مگر گذشتہ برس 9 فروری کو افضل گرو کو پھانسی کے تختہ پر چڑھا دیا گیا۔اسی حوالے سے پاکستانی دفترِ خارجہ کی ترجمان محترمہ ’’تسنیم اسلم ‘‘ نے 6 مارچ کو کشمیری طلبا کے خلاف ہونے والے اس غیر انسانی سلوک پر سخت اافسوس اور احتجاج کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ پاکستان ان تمام طلبا کو اپنے یہاں کی یونیورسٹیوں میں داخلہ دینے کے لئے تیار ہے ۔
مبصرین کے مطابق اس سے ایک جانب پاکستانی حکومت ،عوام اور سبھی طبقات کی جانب سے اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہوتا ہے تو دوسری طرف دنیا پر ایک بار پھر واضح ہو گیا ہے کہ کشمیری قوم اپنا مستقبل پاکستان کے ساتھ وابستہ کرنے کے معاملے میں کس حد تک پر عزم ہے اور بھارتی تسلط سے کس حد تک متنفر ۔امید کی جانی چاہیے کہ دنیا بھر کے انسان دوست حلقے اس بابت اپنا مثبت انسانی فریضہ نبھائیں گے۔

نو  مارچ کو ڈیلی صدائے چنار میں شائع ہوا

’’مندرجہ بالا تحریر مصنف کے ذاتی خیالات ہیں جس کے لئے اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ یا کوئی بھی دوسرا ادارہ ذمہ دار نہیں‘‘

Show CommentsClose Comments

Leave a comment

IPRI

IPRI is one of the oldest non-partisan think-tanks on all facets of National Security including international relations & law, strategic studies, governance & public policy and economic security in Pakistan. Established in 1999, IPRI is affiliated with the National Security Division (NSD), Government of Pakistan.

Contact

 Office 505, 5th Floor, Evacuee Trust Complex, Sir Agha Khan Road, F-5/1, Islamabad, Pakistan

  ipripak@ipripak.org

  +92 51 9211346-9

  +92 51 9211350

Subscribe

To receive email updates on new products and announcements